Sunday, 18 June 2023

حکومتی اقدام اور ثقافتی احیاء

نانو بھسین اور

ریتو کٹاریا

ہندوستان، اپنی وسیع تاریخ اور ثقافتی تنوع کے ساتھ ساتھ متعدد قدیم مقامات اور وراثتی یادگاروں کا گھر ہے جو انتہائی اہمیت کی حامل ہیں۔ حکومت ہند نے ملک کے لازوال اور بھرپور ثقافتی ورثے کے تحفظ کی اہمیت کو تسلیم کیا ہے۔ حکومت کی کوششوں کی قیادت وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس نعرے کے تحت کی ہے جو انہوں نے دیا تھا، ’وکاس بھی وراثث بھی‘۔ وزیر اعظم نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر ہندوستانی علمی نظام، روایات اور ثقافتی اقدار کے تحفظ اور فروغ کو بہت اہمیت دی ہے۔

قابل ذکر کارناموں میں سے ایک تہذیبی اہمیت کے نظرانداز شدہ مقامات کی از سر نو تعمیر ہے۔ مئی 2023 تک، 1584.42 کروڑ روپے کی لاگت سے کل 45 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے جن میں ملک بھر کے تیرتھ مقامات کا احاطہ کیا گیا ہے۔انھیں ہندوستان کی قدیم تہذیبی ورثہ کے تحفظ کے لیےحکومت کی جانب سے پرساد (پلگریمیج ریجوونیشن اینڈ اسپریچوئل آگمنٹیشن ڈرائیو) اسکیم کے تحت منظوری دی گئی ہے۔ 

کئی دہائیوں کی نظراندازگی کے بعد، ہندوستان کی طویل تہذیبی تاریخ کے ساتھ ساتھ مختلف مقامات کا تحفظ، بحالی اور ترقیاتی منصوبوں کے ذریعےاحیاء کیا گیا ہے۔ وارانسی میںکاشی وشوناتھ کوریڈور اور دیگر مختلف پروجیکٹوں نے شہر کی چھوٹی چھوٹی گلیوں، گھاٹوں اور مندروں کے احاطوں کی صورت بدل دی ہے۔ اسی طرح، اجین میںمہاکال لوک پروجیکٹ اور گوہاٹی میںماں کاماکھیاکوریڈورجیسے پروجیکٹوں سے امید کی جاتی ہے کہ وہ مندر کا درشن کرنے والے عقیدت مندوں کو بہتر محسوس کرائیں گے، انہیں عالمی معیار کی سہولیات فراہم کریں گے، نیز سیاحت اور مقامی معیشت کو فروغ دیں گے۔ ایک تاریخی لمحے میں، ایودھیا میںرام مندر کے لیے بھومی پوجن اگست 2020 میں منعقد ہوا اور ایک عظیم الشان مندر کی تعمیر زوروں پر ہے۔

ایک اور قابل ذکر کوشش 825 کلومیٹر طویلچاردھام روڈ پروجیکٹ ہے، جو چاروں مقدس دھاموں کو سبھی موسم میں بغیر کسی رکاوٹ کے روڈ کنکٹیوٹی فراہم کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے اس سے قبل 2017 میںکیدارناتھ میں تعمیر نو اور ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا تھا، جس میں شریآدی شنکراچاریہ کی سمادھی بھی شامل تھی، جو 2013 کے تباہ کن سیلاب میں تباہ ہوگئی تھی۔ نومبر 2021 میں، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کیدارناتھ میںواقع شری آدی شنکراچاریہ سمادھیکے مجسمے کا افتتاح کیا۔ مزید برآں، گوری کنڈ سے کیدارناتھ اور گووند گھاٹ کو ہیم کنڈ صاحب سے جوڑنے والے دو روپ وے پروجیکٹ، رسائی کو مزید بڑھانے اور عقیدت مندوں کے روحانی سفر میں سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔

ثقافتی ورثے کے تحفظ کے تئیں خود کو وقف کرنے کی ایک اور مثال میں، وزیر اعظم نے گجرات کےسومناتھ میں کئی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا، جس میں سومناتھ پرومینیڈ، سومناتھ ایگزیبیشن سینٹر، اور پرانے (جونا) سومناتھ کا دوبارہ تعمیر شدہ مندر احاطہ شاملہے۔ اسی طرح کرتار پور کوریڈور اور انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ کا افتتاح ایک اہم موقع تھا، جس سے عقیدت مندوں کو پاکستان میں قابل احترام گرودوارہ کرتاپور صاحب میں اپنی عقیدتکا نذرانہ پیش کرنے کے لیے آسان رسائی حاصل ہوئی ہے۔

حکومت کی کوششوں میںہمالیائی اور بدھ ثقافتی ورثے کا تحفظ بھی ایک خاص مقام رکھتا ہے۔ سودیش درشن اسکیم کے ایک حصے کے طور پر، حکومت نے 76 پروجیکٹ شروع کیے ہیں، جن کا مقصد موضوعاتی سرکٹس تیار کرنا ہے جو ہندوستان کے متنوع ثقافتی ورثے کو ظاہر کرتے ہیں۔ توجہ بدھسٹ سرکٹ کے لیے عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر مرکوز ہے۔ اس طرح عقیدت مندوں کے روحانی تجربے میں اضافہ ہوتا ہے۔ 2021 میں،کشی نگر بین الاقوامی ہوائی اڈے کا افتتاح کیا گیا، جس سے مہاپری نروان مندر تک آسان رسائی ممکن ہے۔ سیاحت کی وزارت مختلف ریاستوں بشمول اترپردیش، مدھیہ پردیش، بہار، گجرات اور آندھرا پردیش میں بدھ سرکٹ کے تحت آنے والے مقامات کو سرگرمی کے ساتھ تیار کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ، نیپال کے لمبنی میں تکنیکی طور پر ترقییافتہانڈیا انٹرنیشنل سینٹر فار بدھسٹ کلچر اینڈ ہیریٹیج کا سنگ بنیاد مئی 2022 میں جناب نریندر مودی نے رکھا تھا، جس نے بدھ مت کے ورثے اور ہندوستان کے ثقافتی تنوع کے تحفظ اور فروغ کے لیے حکومت کے عزم کو مزید اجاگر کیا تھا۔ 

نوادرات کی واپسی کے ذریعے ہندوستان کے ثقافتی ورثے کو بھی نمایاں فروغ ملا ہے۔ 24 اپریل 2023 تک، مختلف ممالک سے ہندوستانی نژاد 251 انمول نوادرات واپس حاصل کیےجاچکے ہیں، جن میں سے 238 کو 2014 سے واپس لایا گیا ہے۔ یہ واپسی ہندوستان کے ثقافتی خزانوں کی حفاظت اور ان پر از سرنو اپنی دعویداری کے تئیں حکومت کے عزم کا ثبوت ہے۔

ایچ آر آئی ڈی اے وائی – ہردے (ہیریٹیج سٹی ڈیولپمنٹ اینڈ آگمن ٹیشن یوجنا) اسکیم کے تحت 12 ہیریٹیج شہروں کی ترقی حکومت کے اپنے آپ کو ایک غیر معمولی ورثے کے محافظ کے طور پر قائم کرنے کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔ ہندوستان میں40 عالمی ثقافتی ورثہ کی شاندار جگہیں ہیں، جن میں سے 32 ثقافتی ہیں، 7 قدرتی ہیں، اور1 مخلوط زمرے کے تحت ہے، جو ہندوستان کے ورثے کے تنوع اور بھرپوریت کو ظاہر کرتی ہے۔ صرف گزشتہ نو سالوں میں عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں 10 نئے مقامات شامل کیے گئے ہیں۔ مزید برآں، ہندوستان کی عارضی فہرست 2014 میں 15 مقامات سے بڑھ کر 2022 میں 52 ہوگئی ہے، جو ہندوستان کے ثقافتی ورثے کی عالمی پہچان اور بڑی تعداد میں غیر ملکی سیاحوں کو راغب کرنے کی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے۔

اترپردیش کے وارانسیمیں منعقد ہوئے ایک ماہ طویل’کاشی تمل سنگمم‘ کے ذریعے ہندوستان کےمالامال ثقافت کی بھی نمائش کی گئی، جس کا مقصد ملک کے دو انتہائی اہم اور قدیم علوم کے مراکز تمل ناڈو اور کاشی کے درمیان پرانے روابط کو منانا، اس کی تصدیق اور دوبارہ دریافت کرنا تھا۔ اس طرح کے پروگراموں کے ذریعے، حکومت ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے خیال کو پوری قوت کے ساتھ فروغ دینے کا کام کرتی ہے، جس کا مقصد ملک کی ثقافت کا جشن منانا ہے۔ حال ہی میں، ملک بھر کی تمام ریاستوں کے تمام راج بھونوں کے ذریعہیوم ریاست منانے کا فیصلہ بھی ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے جذبے کو اجاگر کرتا ہے۔

ان تمام انتہائی اہم منصوبوں اور اقدامات کے ذریعے، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کی رہنمائی میں حکومت ہند نے ہندوستان کے ثقافتی ورثے کو فروغ دینے اور اس کے تحفظ کے لیے اہم پیش رفت کی ہے۔ یہ ملک کی بھرپور ثقافت کے بارے میں گہری آگاہی اور اس کے ورثے کو محفوظ رکھنے کے لیےپختہ عزم کی عکاسی کرتیہے۔ ہندوستان کے ثقافتی اور روحانیمراکز کی حفاظت اور فروغ کے ذریعہ، حکومت کا مقصد ہندوستانی تاریخ اور ثقافت کے بارے میں موجودہ اور آنے والی نسلوں کی سمجھ میں اضافہ کرنا ہے۔ بین الاقوامی سیاحوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو راغب کرنے کی صلاحیت اور وراثتی مقامات کے احیاء کی جاری کوششوں کے ساتھ، ہندوستان کی قدیم تہذیب اور ثقافتی روایات عالمی سطح پر چمکتی رہیں گی۔

(PIB)


No comments:

Post a Comment

पर्यटन मंत्री ने अमृत रथ यात्रा की तीन बसों को हरी झंडी दिखाकर किया रवाना

आजादी के अमृतकाल के समाप्ति पर भारत को नया भारत बनाने का संकल्प लें-जयवीर सिंह लखनऊ: उत्तर प्रदेश के पर्यटन एवं संस्कृति मंत्री श्री जयवीर स...